عظیم باکسر محمد علی کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے آئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان محمد علی کی آخری رسومات میں شرکت کئے بغیر ہی دورہ مختصر کرکے چلے گئے۔
دنیا بھر کو سوگوار چھوڑنے والے باکسر محمد علی کی آخری رسومات ادا کردی گئیں اور انہیں ان کے آبائی علاقے میں سپرد خاک کردیا گیا۔
باکسر کی آخری رسومات میں متعدد عالمی رہنماؤں نے شرکت کی تاہم ترکی کے صدر طیب اردوان نے مکمل شرکت نہیں کی۔
محمد علی کے خاندان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تقریب سے خطاب کرنے والوں کی فہرست سے ترکی کے صدر اور اردن کے بادشاہ کا نام نکال دیا گیا تھا۔
ترکش میڈیا کے مطابق صدر نے محمد علی کے جنازے پر غلاف کعبہ کا ٹکڑا رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس کو مسترد کردیا گیا ۔
جبکہ ان کی خواہش تھی کہ ترکی کے عالم تقریب میں تلاوت قرآن کریں جس کو بھی انتظامیہ کی جانب سے رد کردیا گیا ۔
واضح رہے کہ ترکی کے وزیر اعظم مسلمانوںکے عالمی رہنما بننے کے خواہش مند ہیں اس لئے وہ مختلف موقعوں پر ڈرامائی انداز سے شرکت کرکے عوام پذیرائی حاصل کرنے کی ناکام کوشیش کرتے رہتے ہیں، اسی طرح اس شخص کو خودکشی سے بچانے کا ڈرامہ بھی انہوں نےکیا جو بعد میں انکشاف ہوا کہ خودکشی کرنے والا انہی کی سیکورٹی کا اہلکار تھا، لہذا باکسر محمد علی کے جنازے میں بھی انہیں کچھ ڈرامائی کردار ادا کرنے تھے جیسے باکسر محمد علی کے اہل و عیال نے ناکام بنادیا ہے، اس با ت پر پاکستان میں جماعت اسلامی کے لونڈے سخت سیخ پا بھی ہیں۔
دوسری جانب خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب میں طیب اردگان کے شرکت نہ کرنے پر یہ افواہیں بھی گردش کرتی رہیں کہ واشنگٹن میں ترک صدر کے محافظ اور امریکی سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان طیب اردگان کی سیکیورٹی سے متعلق لڑائی بھی ہوئی تھی۔
0 comments:
Post a Comment