728x90 AdSpace

  • Latest News

    Monday 14 March 2016

    ایران کے میزائلی تجربات ایٹمی معاہدے کے منافی نہیں ہیں: وزیر خارجہ محمد جواد ظریف


    اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران کے میزائلی تجربات ایٹمی معاہدے کے منافی نہیں ہیں۔
    ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے نیوزی لینڈ کے اپنے دورے میں اس ملک کے ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران، علاقے کے تمام ملکوں کے مقابلے میں دفاعی امور پر بہت کم بجٹ صرف کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ دفاعی توانائی کو مضبوط بناتا رہے گا تاہم ایران کے دفاعی ہتھیاروں کا جوہری ہتھیاروں سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ایران نے اس بات کی بہترین ضمانت دی ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کے درپے نہیں ہے۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے کبھی کسی ملک کو جارحیت کا نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی وہ ایٹمی ہتھیار بنانے کے درپے ہے، اور بدھ کے روز میزائلی تجربات بھی ایٹمی وار ہیڈز لے جانے کی توانائی پیدا کرنے کے مقصد سے نہیں کئے گئے ہیں۔ انھوں نے ایران اور نیوزی لینڈ کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کی توسیع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے کہ پابندیوں سے قبل کے اقتصادی حالات پیدا کریں اور مختلف شعبوں منجملہ پیٹروکیمیکل، نانو اور ماحولیات کے شعبوں میں اپنے تعاون کو فروغ دیں۔ ایران کے وزیر خارجہ نے انسانی حقوق کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر احمد شہید کی تحقیقات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران، علاقے میں مکمل طور پر سرگرم عمل جمہوری ملک اور علاقے کا واحد ایسا ملک ہے کہ جہاں انسانی حقوق کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں مگر قابل افسوس بات یہ ہے کہ یہ تحقیقات، سیاسی محرکات کی حامل ہیں۔ انھوں نے شام کے بارے میں ایران کے مواقف سے متعلق کہا کہ ایسی حالت میں کہ داعش دہشت گرد گروہ، علاقے میں خطرناک صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تہران دہشت گرد گروہوں کے خلاف مہم میں دمشق کی حمایت کرتا ہے اور اس کا خیال ہے کہ شام کے مسائل کو صرف سیاسی طریقے سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔
    • Blogger Comments
    • Facebook Comments

    0 comments:

    Post a Comment

    Item Reviewed: ایران کے میزائلی تجربات ایٹمی معاہدے کے منافی نہیں ہیں: وزیر خارجہ محمد جواد ظریف Rating: 5 Reviewed By: Unknown
    Scroll to Top