
روزنامہ ’جنگ ‘ نے امریکی سیاسی اور عسکری ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ34 ممالک کا یہ اتحاددہشتگردی سے متاثرہ ممالک میں ان دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرےگاجنہوں نے ان ممالک کے شہر یوں کا جینااجیرن کررکھا ہے ، پا کستا ن کی عسکری قیادت کی ایران اور سعودی عرب سے متعلق پالیسیاں جس طرح نیوٹرل پوزیشن میں موجود ہیں وہ اسی طرح برقرار رہنگی اور اس عہدہ کے سبب پاک فوج کی پالیسیوں میں کسی بھی قسم کی کوئی تبدیلی واقع نہیں ہو گی۔
اس نئے عسکری اتحاد کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسکے قیام سے متعلق اعلان سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلیمان نے ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ کیا تھا ، مستقبل میں وہی سعودی عرب کے بادشاہ کے طور پر سامنے آرہے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment